صفحات

بدھ، 5 مارچ، 2014

الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ : بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ


اللہ کی بے شمار صفات ہیں۔اللہ کی دوسری صفت جو ہمیں معلوم ہو رہی ہے۔
وہ الرَّحمٰن(انسان کی ذہنی اور فکری نشوونما کے لئے بنیادی صفت)ہے -


اللہ کی تیسری صفت جو ہمیں معلوم ہو رہی  ہے وہ  الرحیم  ہے ۔  
جس کا مفہوم تمام غلطیوں  (تخریب برائے تخریب ) کو ختم کرنے کا طریقہ بتانے والا ۔ 








روح القدّس نے مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ پر اللہ کے کلمات ،  نازل کئے ہیں ، جو ہماری ہدایت کے لئے  الكتاب المبين میں درج ہیں ۔
 ہمیں چاہیئے کہ ان کلمات پرعمل کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کو دور کریں اور الرّحیم سے  بذریعہ صدقہ  ، توبہ مانگیں۔اور اپنے تمام منفی اعمال کو چھوڑ دیں۔


رحم ، وہ جگہ جہاں بچہ مکمل ہونے تک رہتا ہے۔ اس کی تمام  نشوونما (جسمانی و جبّلی)اور حفاظت(بھوک اور حُزن) سے ہوتی ہے۔ یہ ماں کا پیٹ بھی ہو سکتا ہے اور پرندے کا انڈا بھی۔
گویا کہ رحم  بچے کے لئے ہر قسم کی شفقت کا ضامن ہوتا ہے۔ انسانی اور پالتو حیوانی دنیا میں بچے کی پیدائش کے بعد بھی شفقت(نشوونما اور حفاظت) کا عمل جاری رہتا ہے۔
 اِس کے ساتھ   بچے کے لئے  ذہنی نشوونما کہتے ہیں کا اضافہ ہوتا ہے۔ جس کے عوامل، -(1)تربیت بذریعہ بیان اور  -(2)تربیت بذریعہ عمل ہیں۔









٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اگلا لفظ جو اللہ تعالیٰ نے  مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ  کے ذریعے ہمیں عربی میں بتایا

الْحَمْدُ

ہے ۔جو الکتاب میں اپنے مواضع میں درج ہے۔

الْحَمْدُ : الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نوٹ: