صفحات

بدھ، 5 مارچ، 2014

أَعُوذُ : بِاللَّـهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّ‌جِيمِ


فَإِذَا قَرَ‌أْتَ الْقُرْ‌آنَ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّ‌جِيمِ (16:98)  



اللہ کے   کئی الفاظ ہیں،  جنہیں اہلِ لُغت  نے   و کے ساتھ الگ  گنا گیا ہے    جبکہ   و اؤ کے اضافے سے اِس کا مفہوم تبدیل نہیں ہوتا ۔   جیسے  أعوذ  اور وأعوذ  دونوں ایک الفاظ ہیں- دونوں کا مفہوم ایک ہو گا ۔
یہ ذہن نشین کریں کہ جن آیات میں ، اللہ کے یہ الفاظ، جو روح القدّس نےمُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـه وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ   کو  عربی میں بتائے ہیں ، اِن کے معنی وہی رہیں گے اور لفظ بلفظ جملہ بناتے وقت بھی وہی رہیں گے۔کیسے  ؟ 
وہ آپ کو اگلے اسباق میں سمجھ آجائے گا ۔
الکتاب  کی عربی کی یہ خوبی ہے کہ وہ خطہءِ عرب میں پائی جانے والی عربی سے،مختلف ہے، یہی وجہ ہے کہ جب ہم عربی سیکھنے کی کوشش کریں، تو ہر دو گرائمر میں فرق ملتا ہے-
جہاں اہلِ عرب کہ ”یہاں استشناء ہے“ کہہ کر آگے چل پڑتے ہیں۔ 
لہذا مکمل رواں جملے میں اضافی ضمیریں گرادی جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے اللہ آیات کے مواضع  تبدیل ہوجاتے ہیں ۔ 

٭ ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اگلا لفظ جو اللہ تعالیٰ نے  مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ  کے ذریعے ہمیں عربی میں بتایا ۔جو الکتاب میں اپنے مواضع میں درج ہے۔ جس پر جانے کے لئے، پہلے ہم  ،   بِاللَّـهِ  کے ساتھ جڑی ہوئی       بِ پر کلک کریں-: 

أَعُوذُ   بِاللَّـهِ   مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّ‌جِيمِ
٭٭٭٭پہلا مضمون- آگاہی -1 ٭٭٭٭



سورۃ الفاتحہ میں استعمال ہونے والے مادّے -

 اِن الفاظ پر کلک کریں آپ اُس پہلی  آیت پر چلے جائیں گے جس میں یہ درج ہیں -

الفاتحه
الله ب عوذ
رجم شطن من
حمد رحم سمو
ملك علم ربّ
ايا دين يوم
هدي عون عبد
الذي قام صرط
غير علي نعم
لا و غضب


ضل







 

2 تبصرے:

  1. ماشاء اللہ بہت بہترین کاؤش ہے، میری خواہش تھی کہ اس طرح کی ویب سائٹ بناؤں۔ مگر اللہ کا شکر ہے کہ آپ پہلے ہی یہ کام کر چکے ہیں، اللہ آپ کو جزا دے۔

    جواب دیںحذف کریں

نوٹ: